نئی دہلی،4جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی سرحد میں غیر قانونی مداخلت اور اس کے بعد مان سروور یاترامیں خلل ڈالنے سے ہندوستان اور چین کے تعلقات اور تلخ ہو گئے ہیں۔سرحد پر جو کشیدگی ہے اس کا اثر سڑکوں پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔چین کے خلاف غصہ ابل رہا ہے جو منگل کو ملک کے دارالحکومت دہلی کی سڑکوں پر بھی دکھا۔چین کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لئے دہلی میں سودیشی جاگرن منچ کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اپنا غصہ ظاہر کرنے کے لئے چینی سفارت خانے تک مارچ کرنے کی کوشش کی،اگرچہ پولیس نے مظاہرین کو چینی سفارت خانے پہنچنے سے پہلے ہی حراست میں لے لیا لیکن مظاہرین نے بیریکیٹ کود کر سفارت خانے تک جانے کی کوشش کی۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہندوستان میں چینی مصنوعات کے استعمال پر روک لگے اور عام عوام چینی مصنوعات کا استعمال بند کرے۔مظاہرین نے چین کی مخالفت میں پوسٹر اور چینی صدر جن پنگ کے پوسٹروں پر سرخ نشان بھی لگایا۔چین کے خلاف مظاہرہ مارچ کرنے آئے مقامی جاگرن منچ کے کارکن وکاس نے کہا کہ جس طرح چین ہندوستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مداخلت کر رہا ہے ہندوستان اسے برداشت نہیں کرے گا۔
چین کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں میں شامل اوشا نے کہا کہ چین نے مان سروور یاترا میں خلل ڈال کرہندوستان کے عقیدے کو ٹھیس پہنچائی ہے اورہندوستان اس کے خلاف کھڑے ہوگا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اس مارچ کے ذریعے چین کو انتباہ دینے آئے ہیں کہ اگر چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا تو حکومت ہند اور عوام دونوں ہی اس کے خلاف مضبوطی سے کھڑی ہو گی۔